امریکی کمیشن کی بھارت کو “خصوصی تشویش کا ملک” قرار دینے کی سفارش

ممبئی: امریکی کمیشن نے بھارت کو انسانی حقوق کے حوالے سے “خصوصی تشویش کا ملک” قرار دینے کی سفارش کردی۔بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر امریکی کانگریس کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سفارش کی گئی کہ بھارت کو انسانی حقوق کے حوالے سے ’خصوصی تشویش کا ملک‘ قرار دیا جائے۔امریکی کانگریس کمیشن کے اجلاس میں ماہرین کی جانب سے گواہی دی گئی کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف قوانین کا غلط استعمال کیا جاتا ہے، بھارت میں خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔دورانِ اجلاس ماہرین نے بھارت میں میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر بھی گواہی دی۔اجلاس میں ٹام لینٹوس کمیشن کے چیئرمین جیمز پیٹرک میک گورن نے بھارت میں زیادہ تر مسائل اور سنگین حالات کی وجہ بھارتی وزیراعظم مودی کو قرار دیا۔چیئرمین جیمز پیٹرک میک گورن نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی بھارت کی سیکیولر جمہوریت کو تبدیل کرکے اسے ہندو قوم بنانے کی کوشش میں ہیں جس کی وجہ سے بھارت میں اقلیتوں کے لیے حالات سنگین ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر فوری طور پر انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق مسائل کو حل نہ کیا گیا تو بھارت کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گا۔اجلاس میں امریکی کمیشن نے بھارت کو اسلحے کی فروخت کے حوالے سے انسانی حقوق سے متعلقہ معاملات کا جائزہ لینے کی بھی سفارش کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں