برطانیہ: 400 سے زائد اماموں اور اسکالرز نے انتہا پسندی سے متعلق حکومتی تعریف مسترد کر دی

برطانیہ کے 400 سے زائد اماموں اور اسکالرز نے انتہا پسندی سے متعلق حکومتی تعریف مسترد کر دی۔گزشتہ دنوں برطانیہ میں انتہاپسندی کی نئی تعریف متعارف کروائی گئی جس میں دوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادی کی نفی یا تباہی کو بھی انتہاپسندی کی تعریف کا حصہ قرار دیا گیا۔اس کے علاوہ برطانیہ کی لبرل پارلیمانی جمہوری نظام اور جمہوری حقوق کو کمزور کرنا یا انہیں تبدیل کرنے کی کوشش کرنا بھی نئی تعریف میں شامل کیا گیا۔تاہم 400 سے زائداماموں اور اسکالرز نے انتہا پسندی سے متعلق حکومتی تعریف مسترد کرتے ہوئے مشترکہ بیان میں کہا کہ انتہا پسندی کی تعریف غلط اور علمی طور پر بے بنیاد قدامت پسند سیاسی تشدد کی بنیاد پر انحصار کرتی ہے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ نئی تعریف متعارف کرنے والے منسٹر مائیکل گوو اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی تاریخ رکھتے ہیں، ان کے اسرائیل نواز لابیوں کے ساتھ روابط بھی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ کو کرپشن اور نا انصافی سے پاک کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں