طالبان حکومت سرِعام پھانسی دینا بند کرے، اقوام متحدہ
جنیوا: اقوام متحدہ نے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں سرعام پھانسی دینے کا ظلمانہ سلسلہ روک دے۔عالمی خبر رساں کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا کہ گزشتہ ہفتے افغانستان کے ایک فٹبال اسٹیڈیم میں 2 افراد کو سرعام پھانسی دیئے جانا پریشان کن ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے افغانستان میں سرعام پھانسیوں کی مذمت کرتے ہوئے طالبان پر زور دیا کہ وہ سزائے موت کا استعمال بند کریں۔اپنے بیان میں جیریمی لارنس نے کہا کہ سرعام پھانسی دینا ظالمانہ، غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک یا سزا کی ایک شکل ہے جو شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت محفوظ زندگی کے حق کے منافی عمل ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کے ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان کو اس بین الااقوامی معاہدے کا ایک فریق ہونے کی حیثیت سے معاہدے کی پاسداری کرنا چاہیے۔امریکا جو واحد مغربی ملک ہے جو اب بھی سزائے موت پر عمل پیرا ہے تاہم اُس نے بھی افغانستان میں سرعام پھانسیوں کی مذمت کی ہے۔