ہیٹی میں مسلح جماعتوں کا نصف حصہ بچوں پر مشتمل
ہیٹی میں مسلح جماعتوں کا نصف حصہ بچوں پر مشتمل
نیویارک :بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسف کے مطابق ہیٹی میں مسلح گروہوں کی جانب سے بھرتی کیے جانے والے بچوں کی تعداد میں ایک سال کے اندر 70% اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح غرب الہند کے اس ملک میں مذکورہ گروہوں کی نصف تعداد اب بچوں پر مشتمل ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق جاری بیان میں یونیسف نے کہا کہ یہ غیر معمولی انتہا ، بچوں کے تحفظ کے بحران کی سنگینی کو ظاہر کر رہی ہے،اس وقت مسلح جماعتوں کے تقریبا نصف ارکان بچے ہیں۔کئی برس سے غربت اور بحرانات میں ڈوبے ہوئے ملک ہیٹی میں رواں سال فروری کے اواخر سے جرائم پیشہ گروہوں کے حملوں میں اضافہ ہو گیا۔ ان گروہوں پر وسیع پیمانے پر قتل، اغوا اور جنسی تشدد جیسے جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔دار الحکومت ‘پورٹ او پرنس’ کے تقریبا 80% حصے پر ان جرائم پیشہ گروہوں کا قبضہ ہے۔ رواں سال اقوام متحدہ کی حمایت سے کینیا کے زیر قیادت کثیر قومیتی سیکورٹی مشن تعینات کیے جانے کے باوجود یہ گروہ باقاعدگی کے ساتھ شہریوں کو حملوں کا نشانہ بناتے ہیں۔