بھارتی سپریم کورٹ نے اروند کجروال کو رہا کرکے مودی کے ارمانوں پر پانی پھیردیا
نئی دہلی: وزیراعلیٰ اروند کجریوال کو شراب پالیسی کیس میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ وہ گزشتہ 6 ماہ سے اسیر تھے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجروال کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں اروند کجریوال کی گرفتار کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔بھارتی سپریم کورٹ نے تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی کی جانب سے دہلی کے وزیراعلیٰ اور عام پارٹی کے سربراہ کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیا۔تاہم وزیراعلیٰ اروند کجروال گورنر کی اجازت بغیر نہ اپنے دفتر جا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی سرکاری فائل پر دستخط کرسکیں گے۔یاد رہے کہ اروند کجریوال کو شراب پالیسی کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ ہی نے انتخابی مہم کے لیے انھیں 10 مئی سے یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔عبوری ضمانت مکمل ہونے پر اروند کجروال نے 2 جون کو تہار جیل میں گرفتاری دیدی۔ بعد ازاں دہلی ٹرائل کورٹ نے 20 جون کو ضمانت دیدی۔تاہم انھیں رہا کرنے کے بجائے سی بی آئی نے تین روز تک پوچھ گچھ اور 26 جون کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا اور 12 جولائی تک جوڈیشل کسٹڈی میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل بھیج دیا گیا تھا۔