غزہ میں قحط اور عالمی چیخ و پکار کے باوجود امریکہ نے جنگ بندی کی قرار داد چھٹی مرتبہ ویٹو کر دی

غزہ میں قحط اور عالمی چیخ و پکار کے باوجود امریکہ نے جنگ بندی کی قرار داد چھٹی مرتبہ ویٹو کر دی

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ نے چھٹی بار ویٹو کر دیا جب کہ قرارداد کو دیگر 14 ممالک کی حمایت حاصل تھی۔یہ فیصلہ اُس وقت سامنے آیا جب غزہ میں قحط کی تصدیق ہو چکی ہے معصوم شہری دم توڑ رہے ہیں، اور امداد پر اسرائیلی پابندیاں تاحال برقرار ہیں۔یہ قرارداد سلامتی کونسل کے 15 میں سے 10 غیر مستقل رکن ممالک نے تیار کی تھی، جس میں غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ ساتھ تمام یرغمالیوں کی باعزت رہائی، اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ڈنمارک کی اقوامِ متحدہ میں سفیر کرسٹینا مارکوس لاسی نے ووٹنگ سے قبل پُراثر انداز میں کہا کہ غزہ میں قحط کا اعلان نہیں ہوا مگر تصدیق ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا اسرائیل نے غزہ شہر میں فوجی کارروائی کو مزید وسعت دے دی ہے، جس سے عام شہریوں کی تکالیف ناقابلِ برداشت ہو چکی ہیں، ہم اس انسانیت سوز بحران پر خاموش نہیں رہ سکتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں