کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں لبرل پارٹی کامیاب

اوٹاوا:کینیڈا کے عام انتخابات میں مارک کارنی کی قیادت میں لبرل پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی۔
سی بی سی اور سی ٹی وی نیوز سمیت کئی معتبر ذرائع نے لبرلز کو 163 اور کنزرویٹو کو 149 نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی ہے، بی کیو 23، این ڈی پی 7 اور گرین پارٹی ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی۔
فتح کے بعد اپنی تقریر میں مارک کارنی نے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ ہمیں توڑ کر ہم پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
دوسری جانب شکست خوردہ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پولی ایو نے اعتراف کیا کہ اس انتخاب سے “سخت سبق” سیکھنے کو ملے ہیں۔
یہ نتیجہ لبرل پارٹی کے لیے ایک حیران کن موڑ ہے جو صرف تین ماہ قبل تک رائے عامہ کے جائزوں میں پیچھے جا رہی تھی۔
تاہم مارک کارنی کے جسٹن ٹروڈو کی جگہ پارٹی قیادت سنبھالنے کے بعد حالات بدلے اور صدر ٹرمپ کے ساتھ خراب ہوتے تعلقات انتخابی مہم کا مرکزی موضوع بن گئے۔
کینیڈا میں پارلیمانی نظام رائج ہے جس میں ایوان زیریں (ہاؤس آف کامنز) کی 343 نشستوں کے لیے مقابلہ ہوتا ہے اور اکثریت کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 172 نشستیں حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا لبرل پارٹی پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کر پائے گی یا دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنا کر حکومت قائم کرنا پڑے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ اسمبلی میں لبرل پارٹی کے پاس 152، کنزرویٹو کے پاس 120، Bloc Québécois کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔
یہ انتخابات ایسے وقت میں ہوئے جب عوام مہنگے رہائشی مکانات، 6.7 فیصد کی بے روزگاری کی شرح، صحت کی سہولیات تک محدود رسائی اور امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد ٹیرف جیسے مسائل پر تشویش کا شکار ہیں۔