ہیوسٹن میں خواتین کے عالمی دن کی تقریب، نصرت لغاری کی خدمات کو سراہا گیا

ہیوسٹن میں خواتین کے عالمی دن کی تقریب، نصرت لغاری کی خدمات کو سراہا گیا

ہیوسٹن (نمائندہ خصوصی)ہیوسٹن، امریکہ ، ویمن سپورٹ نیٹ ورک(WSN) کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کی روح رواں معروف سماجی کارکن اور خواتین کے حقوق کی علمبردار نصرت لغاری تھیں۔ اس تقریب کی میزبانی مشہور اداکارہ اور اینکر تحریم زبیری نے کی۔تقریب میں معروف کاروباری شخصیت اور آئل ٹائیکون سید جاوید انور، چیئرمین اوورسیز پاکستان سید قمر رضا، اورقونصل جنرل آفتاب چوہدری ، شوگر لینڈ اور سٹریفرڈ کے مئیرز اور تمام آفیشلز نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر واشنگٹن سے آئے امریکن پولیٹیکل تجزیہ کار ساجد تاراڑ نے بھی نصرت لغاری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں واشنگٹن میں ایک پروگرام منعقد کرنے کی دعوت دی۔ نیویارک سے پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر خالد اعوان اور اعجاز احمد نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔دیگر معزز شرکاء میں بابر غوری، سلمان رزاقی، سجاد برقی، عارف عظیم اور کمیونٹی کے دیگر اہم رہنما شامل تھے، جنہوں نے نصرت لغاری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔اس تقریب کا بنیادی مقصد خواتین کو بااختیار بنانا، ان کے مسائل کو اجاگر کرنا، اور انہیں معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے حوصلہ افزائی فراہم کرنا تھا۔ نصرت لغاری نے اپنے خطاب میں ویمن سپورٹ نیٹ ورک کے مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو خواتین کے حقوق اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے سرگرم عمل ہے۔ تنظیم کا مقصد خواتین کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنا، تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا، اور انہیں معاشرے میں ایک متحرک شہری بنانے کے لیے تربیت دینا ہے۔ڈاکٹر ہمایوں مرزا نے ویمن سپورٹ نیٹ ورک کی گزشتہ سال کی کارکردگی اور آئندہ منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔تقریب کے اختتام پر ان خواتین میں ایوارڈز تقسیم کیے گئے جنہوں نے اپنی کمیونٹی میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ اس موقع پر مہمان خصوصی سید جاوید انور، سید قمر رضا، اور کونسل جنرل چوہدری آفتاب احمد کو بھی ویمن سپورٹ نیٹ ورک کی جانب سے اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔آخر میں نصرت لغاری نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور ویمن سپورٹ نیٹ ورک اس مشن کو جاری رکھے گا تاکہ خواتین کو ایک مضبوط اور مؤثر کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں