جرمن صدر نے قبل از وقت انتخابات کے لیے پارلیمنٹ توڑنے کا اعلان کر دیا

جرمن صدر نے قبل از وقت انتخابات کے لیے پارلیمنٹ توڑنے کا اعلان کر دیا

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اولاف شولز کی حکومت کے خاتمے کے بعد قبل از وقت عام انتخابات کے لیے فروری کی متوقع تاریخ کی تصدیق ہوگئی۔اولاف شولز کی زیر سربراہی حکمران اتحاد میں یورپ کی سب سے بڑی معیشت کو بحال کرنے کے بارے میں اندرونی لڑائی کے باعث ڈرار پڑی تھی لیکن گزشتہ ہفتے ایک کرسمس بازار میں کار سے ہونے والے جان لیوا حملے کے بعد ملک میں سکیورٹی اور امیگریشن کے حوالے سے گرما گرم بحث نئے سرے سے شروع ہوگئی۔انتخابات کے لیے 23 فروری 2025 کی تاریخ کی تصدیق کرتے ہوئے جرمن صدر نے سیاسی استحکام کی ضرورت پر زور دیا اور سیاسی جماعتوں پر انتخابی مہم کو احترام اور شائستگی کے ساتھ چلائے جانے کی اپیل کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مہم منصفانہ اور شفاف طریقے سے چلائی جائے اور انہوں نے غیر ملکی اثر و رسوخ ؛جو خاص طور پر امریکی ارب پتی شخص ایلون مسک کی ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بہت زیادہ ہے؛ کے خطرات سے خبردار کیا۔جرمن صدر نے کہا کہ اس انتخابی مہم میں نفرت، تشدد تذلیل یا دھمکی کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے، یہ سب جمہوریت کے لیے زہر ہے۔اولاف شولز کے سوشل ڈیموکریٹس سرویزمیں صرف 15 فیصد حمایت کے ساتھ بری طرح پیچھے ہے۔ان کا تین جماعتی اتحاد 6 نومبر کو ٹوٹ گیا تھا جب کہ اسی روز ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے لیے انتخاب جیتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں