مغربی کنارے میں کشیدگی، 28 اسرائیلی آباد کاروں پر فرانس میں داخلے پر پابندی

پیرس: فرانس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطین کے شہریوں کے خلاف ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب 28 اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیوں کا اعلان کردیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور نے بتایا کہ 28 اسرائیلی آباد کاروں پر فرانس میں داخلے پر پابندی ہوگی۔بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندیاں حالیہ مہینوں میں فلسطینیوں پر مغربی کنارے میں ظالمانہ کارروائیوں میں اضافے کے پیش نظر عائد کی گئی ہیں اور فرانس اس طرح کے ناقابل قبول مظالم کی مذمت کا اعادہ کرتا ہے۔اس سے قبل فرانس، پولینڈ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر مظالم ناقابل قبول ہیں اور اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔فرانس کا کہنا ہے کہ وہ یورپی سطح پر بھی پابندیاں عائد کرنے پر غور کررہا ہے، عالمی قانون کے مطابق نوآبادیات غیرقانونی ہے اور اس کو روکنا چاہیے۔وزارت خارجہ امور نے بتایا کہ فرانس آزاد فلسطینی ریاست کی تخلیق کا حامی ہے جو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کا واحد حل ہے اور اسی طرح دونوں فریق امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہ سکتے ہیں۔خیال رہے کہ فرانس کی جانب سے یہ اعلان امریکا اور برطانیہ کی جانب سے بھی اسی طرح کی پابندیوں کے بعد کیا گیا ہے، جس میں آباد کاروں کی جانب سے کیے جانے والے ظالمانہ اقدامات اور فلسطینیوں پر حملوں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔اس سے قبل برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون نے پیر کو اسرائیل کے شہریوں پر مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں