لاہور کی اسموگ کی شدت بڑھ گئی، خلا سے بھی واضح نظر آنے لگی

The intensity of Lahore's smog increased, it became visible even from space

لاہور:پاکستان کے مختلف علاقے ان دنوں شدید دُھند اور اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، لیکن لاہور نے اس معاملے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے لاہور میں اسموگ کی صورتحال خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے، اور شہریوں کی صحت و حفاظت کے لیے انتظامیہ کی جانب سے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
10 نومبر کی سیٹلائٹ تصویر میں اسموگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لاہور شہر کی جھلک بھی نظر نہیں آرہی۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ کی اس صورتحال کے سبب شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، اور خاص طور پر پانچ سال تک کے بچوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
پنجاب بھر میں اسموگ اور دُھند کی شدت کے باعث مختلف موٹرویز کو بند کر دیا گیا ہے، جس کے سبب فلائٹ آپریشن متاثر ہوا ہے اور ٹرینوں کی آمد و رفت میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔
آلودگی کے بڑھتے مسائل نے لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر لا کھڑا کیا ہے۔ باغوں کا یہ شہر اب ایئر کوالٹی انڈیکس میں 900 سے زائد کی تشویشناک سطح پر پہنچ چکا ہے۔
لاہور میں اسموگ سے بچاؤ کے لیے ضلعی انتظامیہ نے اسمارٹ لاک ڈاؤن، تعلیمی اداروں کی بندش، ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی، اور رات 8 بجے تک مارکیٹس بند کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں