جوبائیڈن کا تاریخی اقدام ٹرمپ کیلئے چیلنج کھڑا کر سکتا ہے؟
واشنگٹن:امریکی حکومت کے ایک سابق مشیر نے تجویز دی ہے کہ جوبائیڈن اپنی مدت کے اختتام سے قبل مستعفی ہو جائیں اور نائب صدر کملا ہیرس کو امریکی تاریخ کی پہلی خاتون صدر بننے کا موقع فراہم کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، جوبائیڈن انتظامیہ میں کملا ہیرس کے سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر جمال سیمنز نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ جو بائیڈن نے بطور صدر متعدد اہم وعدے پورے کیے ہیں، مگر ان کے عبوری صدر بننے کے وعدے کی تکمیل ابھی باقی ہے۔
سیمنز نے مشورہ دیا کہ بائیڈن اگلے 30 دنوں میں استعفیٰ دے سکتے ہیں، جس سے کملا ہیرس کو صدارت سنبھالنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف تاریخی ہوگا بلکہ ٹرمپ کو ایک منفرد چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، جس سے انہیں اپنی انتخابی حکمت عملی پر بھی نظرثانی کرنا ہوگی۔
جمال سیمنز نے مزید کہا کہ کملا ہیرس کی صدارت میڈیا اور عوامی توجہ کا مرکز بن سکتی ہے اور اس سے ڈیموکریٹک پارٹی کو اپنے زیر التوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا موقع ملے گا۔ ان کے مطابق، ٹرمپ کے لیے اس خاتون صدر کا سامنا کرنا دشوار ہوگا، جنہیں انہوں نے پہلے الیکشن میں شکست دی تھی اور جن پر طنز کیا تھا۔