مجھے جنسی غلام بنایا گیا، بھارتی اداکارہ کا ہدایتکار پر الزام
چنئی: بھارت کی ملیالم فلم انڈسٹری کی اداکارہ سومیا نے تامل ہدایتکار پر اُنہیں جنسی غلام بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔گزشتہ کچھ دنوں سے ملیالم فلم انڈسٹری میں اداکاراؤں کی جانب سے اداکاروں اور فلمسازوں پر جنسی ہراسانی اور زیادتی کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔اب ایک اور بھارتی اداکارہ منظر عام پر آئی ہیں جنہوں نے تامل ہدایتکار پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔اداکارہ سومیا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تامل ہدایتکار کا نام لیے بغیر آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے ہدایتکار نے جنسی غلام بناکر رکھا۔سومیا نے کہا کہ وہ ہدایتکار پہلی بار مجھ سے اپنے بیوی کے ہمراہ ملے تھے، ہمارے درمیان بات چیت کا سلسلہ ہوا تو ہدایتکار نے مجھے اپنی بیوی اور دُنیا کے سامنے بیٹی ظاہر کیا یعنی وہ سب کے سامنے کہتے تھے کہ میں اُن کے لیے بیٹی جیسی ہوں۔اُنہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ مجھے بیٹی ظاہر کرتے تھے اور دوسری طرف مجھے ذہنی اذیت دیتے ہوئے میرے ساتھ جنسی تعلق رکھتے تھے۔اداکارہ نے کہا کہ ہدایتکار نے مجھے ایک سال تک جنسی غلام بنا کر رکھا، اس عرصے میں کئی اداکار، ہدایتکار اور کنیکی ماہرین میرا استحصال کرتے رہے۔سومیا نے کہا کہ مجھے خود سے شرم آتی تھی، اس واقعے کے بعد مجھے اپنی زندگی کو سنبھالنے میں 30 سال لگے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ میں میڈیا کے سامنے ہدایتکار کا نام ظاہر نہیں کرسکتی لیکن کیرالہ پولیس کو ہدایتکار کا نام بتاؤں گی تاکہ وہ تحقیقات کا آغاز کرسکیں۔واضح رہے کہ کیرالہ حکومت کی جانب سے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی زیادتی کے کئی کیسز کی تحقیقات کر رہی ہے۔