غزہ میں 10 میں سے 9 فلسطینی بے گھر ہیں؛ اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی اپیل

جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کاموں کی نگران ایجنسی (OCHA) کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے بتایا کہ 23 لاکھ آبادی والے غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 19 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانہ ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کاموں کے ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ گو کہ ان میں سے بڑی تعداد اپنے ٹوٹے پھوٹے گھروں کو واپس آئے لیکن دوبارہ بمباری کی وجہ سے واپس جانے پر مجبور ہوگئے۔آندریا ڈی ڈومینیکو نے صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی اکثریت نے قدرے محفوظ علاقے رفح ہجرت کی لیکن اب اسرائیلی فوجیں وہاں بھی پہنچ چکی ہیں اس لیے رفح سے بھی نقل مکانی کرنا پڑی۔اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (OCHA) کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے کہا کہ ہر بار جب فلسطینی خاندان کو نقل مکانی کرنا پڑتی ہے تو نئے سرے سے زندگی کا آغاز کرنا پڑتا ہے اور ایسا بار بار ہو رہا ہے۔آندریا ڈی ڈومینیکو نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی خواتین، بچے، بزرگ اور جوان خوف زدہ بھی ہیں اور دکھی بھی۔ ان کے بھی کچھ خواب تھے اور امیدیں تھیں۔ لیکن مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان بے گھر انسانوں کے خواب اور امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔انھوں نے فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی قیادت پر غزہ کے مستقل حل کے تلاش پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں