’فلسطین یورپی مسئلہ ہے‘ امیدوار ریماحسن پر سخت تنقید

یورپی پارلیمنٹ کی امیدوار ریما حسن نے فسلطین کو یورپی مسئلہ قرار دیا ہے۔فرانسیسی-فلسطینی کارکن ریما حسن آئندہ یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں بائیں بازو کی امیدوار ہیں اور اس وقت فرانس میں سیاسی اور میڈیا پر بحث کا موضوع بنی ہوئی ہیں۔ اپریل 1992 میں شام کے ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں بے وطن پیدا ہونے والی حسن نو سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ فرانس پہنچی۔انہوں نے 18 سال کی عمر میں فرانسیسی شہریت حاصل کی اور بین الاقوامی قانون میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، جنوبی افریقہ اور اسرائیل میں نسل پرستی پر اپنا مقالہ لکھا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ماہرین نے طویل عرصے سے اسرائیل پر نسل پرستی کا الزام لگایا ہے۔اب آنے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی لا فرانس انسومیس (LFI) یا فرانس انبوڈ پارٹی کے امیدوار، ریما حسن کو غزہ میں تنازعے پر اپنی پارٹی کے موقف کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانس میں، یورپی انتخابات کے لیے میری نامزدگی کو اہم سیاسی اور قانونی دباؤ کا سامنا ہے مجھے دھمکیاں دی گئیں، توہین کی گئی اور فلسطینی مخالف نسل پرستی کا نشانہ بنایا گیا میرے فلسطینی ورثے سے اکثر انکار کیا جاتا ہے اور میری کچھ تقریریں سنسر کی جاتی ہیں میں نے تین ماہ کی مہم کے دوران آٹھ شکایات درج کروائی ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی شروع کی ہے کہ میری آزادی اظہار کا احترام کیا جائے تاکہ میں اپنے لیکچرز اور تقریریں دے سکوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں