اسرائیل نے امریکا کے فراہم کردہ بم فلسطینی شہریوں کو مارنے کیلئے استعمال کیے: بائیڈن
نیویارک : امریکی صدر جو بائیڈن نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کو ختم کرنے کی غرض سے سات ماہ قبل جو حملہ کیا تھا، اس میں شہریوں کو مارنے کے لیے امریکی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر بائیڈن نے پہلی بار اسرائیل کو اعلانیہ طور پر خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ میں پناہ گزینوں سے کھچا کھچ بھرے شہر رفاہ پر بڑا حملہ کیاتو امریکا اسے ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دے گا۔امریکی نشریاتی ادارے کے ساتھ ایک انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا کہ میں نے واضح کر دیا کہ اگر وہ رفاہ کا رخ کرتے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو تاریخی طور پر رفاہ اور اُن شہروں سے نمٹنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں جہاں یہ مسئلہ موجود ہے۔بائیڈن کے تبصرے رفاہ پر اسرائیلی حملے کو روکنے کی کوشش میں ان کے آج تک کے مضبوط ترین عوامی اظہار کے نمائندہ ہیں جبکہ یہ امریکہ اور مشرقی وسطیٰ میں اس کے مضبوط ترین اتحادی کے درمیان بڑھتی ہوئی پرخاش کو نمایاں کرتے ہیں۔غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی مہم میں اب تک 34,789 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔