جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
دوحہ: حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ان کی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب دے دیا ہے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد ردعمل دیا جائے گا۔غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قطر میں موجود حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیا نے بیان میں کہا کہ حماس کو مصر اور قطر کے ثالثوں کے توسط سے 13 اپریل کو دی گئی جنگ بندی کی تجویز پر آج ہی صہیونی قابض ریاست کا جواب موصول ہوچکا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مصری وفد نے تنازع کے خاتمےئ کے لیے مذاکرات بحال کرنے اور زیرحراست افراد کی رہائی کا راستہ ڈھونڈنے کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا۔شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل کے پاس کوئی نئی تجویز نہیں رہ گئی ہے تاہم وہ مختصر عرصے کے لیے جنگ بندی پر غور کریں گے اور حماس کی جانب سے بقیہ 33 زیر حراست افراد کو رہا کردیا جائے جبکہ اس سے قبل 40 افراد کی رہائی کے لیے بات کی جارہی تھی۔خیال رہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جبکہ مذاکرات کے حوالے سے بدستور ڈیڈلاک موجود ہے اور حماس کا مؤقف ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے۔