ٹیسٹ کرکٹ کا کم ہونا قومی ٹیم کی شکست کا باعث ہے، اظہر محمود

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کا نہ ہونا قومی ٹیم کی شکست کا باعث ہے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ پاکستان نے کیچز ڈراپ کیے، اسٹمپ چھوڑا، بہترین ٹیم کو موقع دیں گے تو جارحانہ جواب ہی ملے گا۔
اظہر محمود نے کہا کہ 20 وکٹیں لینا ضروری ہوتی ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی اسپنرز کے لیے سازگار پچز بنانی پڑیں گی۔ ڈومیسٹک میں اسپنرز کو بولنگ کرنےکا موقع ہی نہیں ملتا تھا۔
عبوری کوچ نے کہا کہ پاکستان کو بیٹنگ کولیپس کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جنوبی افریقا نے پنڈی ٹیسٹ میں اچھی بیٹنگ کی۔
اظہر محمود نے اپنے بیٹرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسکور کرنے کا طریقہ آنا چاہیے، اسٹرائیک روٹیٹ کرنی چاہیے تھی، جنوبی افریقا نے بلاک نہیں کیا، رنز اسکور کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں دماغی طور پر مضبوط ہونا چاہیے۔ پاکستان کو اسپنرز کے خلاف اچھی بیٹنگ کرنا سیکھنی ہوگی۔
عبوری کوچ نے کہا کہ جنوبی افریقا کے پاس بولنگ میں کافی تجربہ ہے۔ راولپنڈی ٹیسٹ کی پِچ نے ہر طرح کے بولرز کو مدد دی۔
اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی بیٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنےکا زیادہ تجربہ نہیں ہے۔ گزشتہ سال ٹیسٹ میچز بھی صرف چار ہی کھیلے، زیادہ میچز کھیلیں گے تو تجربہ حاصل ہوگا۔