امریکی و اسرائیلی حملوں سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا، ایرانی وزارت خارجہ کا اعتراف

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اعتراف کیا ہے کہ حالیہ امریکی اور اسرائیلی حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے یہ بیان الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو کے دوران دیا۔
ان سے جب حملوں کے اثرات سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا: “جی ہاں، ہماری جوہری تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، یہ بات یقینی ہے کیونکہ ان پر بار بار حملے کیے گئے ہیں۔”
ترجمان نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تکنیکی نوعیت کا معاملہ ہے اور اس پر ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔
یہ کسی اعلیٰ ایرانی عہدیدار کی طرف سے پہلی بار اعتراف ہے کہ امریکی و اسرائیلی حملوں سے جوہری پروگرام کو واقعی نقصان پہنچا ہے۔ اس سے قبل امریکی میڈیا یہ دعویٰ کر چکا ہے کہ حملوں کے باوجود ایران کی ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں بلکہ محض چند مہینوں کے لیے پیچھے چلی گئی ہیں۔
البتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر تباہ کر دی ہے۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز امریکا نے ایران اسرائیل تنازع میں شامل ہوتے ہوئے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود ایران کی تین اہم ایٹمی تنصیبات پر شدید فضائی حملے کیے تھے۔