پاکستان میں سوشل میڈیا پر پابندیاں قابل قبول نہیں، امریکا
واشنگٹن: پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، آئی ایم ایف سے مذاکرات اور سوشل میڈیا بندش سے متعلق سوالات پر امریکا کا ردعمل سامنے آگیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ امریکا کے 30 ارکان اسمبلی نے صدر جوبائیڈن کو اور آپ کی وزارت کو پاکستانی الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرانے تک نئی حکوت کو تسلیم نہ کرنے سے متعلق خط لکھا تھا۔صحافی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے پوچھا کہ انتخابی دھاندلی کے مطالبے پر برقرار رہنے کے بجائے امریکا نے پاکستان کی نئی حکومت کو مبارک باد دی ہے تو کیا اس مطلب یہ ہے کہ امریکا پاکستان سے انتخابات میں دھاندلی کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گیا۔جس پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں الیکشن کافی مسابقتی تھے۔ لاکھوں اور کروڑوں لوگوں نے اپنا حقِ رائے دہی کو استعمال کیا جس کے نتیجے میں نئی حکومت بنی ہے اور ہم یقیناً اس حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔میتھیو ملر نے مزید کہا کہ دوسری بات یہ کہ الیکشن میں بے قاعدگیوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے کئی حلقوں کے نتائج کو ٹریبونلز میں چیلنج کیا گیا ہے اور ہم ان بے ضابطگیوں کی مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔