فرانس: 15 سالہ طالبعلم کے چاقو کے وار سے ٹیچنگ اسسٹنٹ جاں بحق

فرانس، 15 سالہ طالبعلم کے چاقو کے وار سے ٹیچنگ اسسٹنٹ جاں بحق

مشرقی فرانس کے ایک اسکول میں 15 سالہ طالبعلم نے ایک 31 سالہ خاتون ٹیچنگ اسسٹنٹ کو چاقو مار کر قتل کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون اسکول کے گیٹ پر طلبہ کی بیگ چیکنگ کر رہی تھیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس واقعے کو “بے معنی تشدد کی لہر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “قوم سوگ میں ہے اور حکومت جرائم کی روک تھام کے لیے متحرک ہے۔”
پولیس کے مطابق حملہ آور طالبعلم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے خلاف پہلے کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ واقعے کے بعد وزیر تعلیم ایلزبتھ بورنے متاثرہ اسکول پہنچ گئیں تاکہ اسکول کمیونٹی اور پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
اساتذہ کی یونین SE-UNSA کی سیکریٹری جنرل الیزبتھ آلین مورینو نے کہا، “خاتون اسسٹنٹ صرف اپنا فرض ادا کر رہی تھیں۔ اس واقعے نے ثابت کر دیا کہ سیکیورٹی کے باوجود مکمل تحفظ ممکن نہیں۔ ہمیں احتیاطی تدابیر پر توجہ دینا ہو گی۔”
نیشنل یونین آف سیکنڈری اسکولز کے سربراہ ژاں ریمی جیرارڈ نے کہا، “ہر لمحہ چوکنا رہنا ممکن نہیں۔ ہر طالبعلم کو خطرہ سمجھنا بھی غیر حقیقی ہے۔”
فرانسیسی دائیں بازو کی جماعت کی رہنما مارین لی پین نے اسکولوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کو “حکام کی بے حسی” کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ “عوام سخت، مؤثر اور فیصلہ کن اقدام چاہتے ہیں۔”
یاد رہے کہ مارچ سے فرانس میں اسکولوں کے اطراف چاقو اور ہتھیاروں کی بے ترتیب تلاشی کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ اپریل میں نانتس کے ایک اسکول میں چاقو حملے کے بعد، حکومت نے چیکنگ مزید سخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں