غزہ میں11ہفتوں سے امدادی ٹرک داخل نہیں ہو سکے،عالمی ادارہ صحت

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں طبی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے، جہاں بیشتر طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے اور 42 فیصد بنیادی ادویات، جن میں درد کم کرنے والی ادویات بھی شامل ہیں ناپید ہو چکی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مشرقِ وسطی کے لیے عالمی ادارہ صحت کی علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر حنان بلخی نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گذشتہ 11 ہفتوں کے دوران تنظیم کا کوئی بھی امدادی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہو سکا، حالانکہ کچھ امدادی سامان حالیہ دنوں میں محدود پیمانے پر غزہ میں داخل ہونے لگا ہے۔ڈاکٹر حنان بلخی نے کہا کہ “صورتحال نہایت ہولناک ہے۔ ہم صرف فوری امدادی کارروائیوں پر ہی فکرمند نہیں بلکہ اس کے نسلوں پر مرتب ہونے والے نتائج پر بھی شدید تشویش لاحق ہے”۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں 42 فیصد بنیادی ادویات اور ویکسینز کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے جبکہ 64 فیصد طبی آلات کی دستیابی بھی صفر کے قریب پہنچ چکی ہے۔