امریکا کا غزہ میں فوجی طیاروں کے ذریعے امداد پہنچانے پرغور
واشنگٹن : امریکی عہدیداران کے مطابق وائٹ ہاؤس غزہ کی پٹی پر امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے امکانات پر غور کر رہا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق فضائی راستے سے امداد پہنچانے پر غور زمینی راستے سے امداد پہنچانے میں دشواری اور امدادی عمل کے سست روی کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔امریکی عہدیداروں نے کہا کہ اس اقدام کے لیے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے مطالعے میں غزہ خاص طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں لوگوں تک امداد پہنچانا ہے جہاں فاقہ کشی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق جنوری کے مقابلے میں غزہ تک پہنچنے والی امداد کے حجم میں نصف کمی واقع ہوئی ہے، پولیس افسران جو امدادی ٹرکوں کے ساتھ تھے، نے اسرائیل کی طرف سے حملوں کے بعد ٹرکوں کی حفاظت کا کام چھوڑ دیا جس کے بعد امدادی ٹرکوں کی لوٹ مار کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ان عوامل کو اسرائیل کی طرف سے عائد پابندیوں کے ساتھ ملایا گیا ہے جس کی وجہ سے ٹرک مصر اور غزہ کے مابین رفح کراسنگ اور اسرائیل اور پٹی کے مابین کراسنگ پر جمع ہیں۔ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس حال ہی میں غزہ پر امداد چھوڑنے کے آپشن کا مطالعہ کرنے کے لیے فوری قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے، عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے کہ فضائی راستے سے امداد چھوڑنے کا بہت زیادہ اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جنگی طیارہ صرف ٹرک یا دو ٹرک کے برابر امداد کی مقدار میں اتر سکتا ہے۔