ٹرمپ کا نیا ٹیرف بم! اسٹاک مارکیٹس زمین بوس، سرمایہ کار اور حامی برہم

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درآمدات پر اضافی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے بعد اب ان کے اپنے حامی بھی ان کی پالیسیوں پر سوالات اٹھانے لگے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ارب پتی امریکی سرمایہ کاروں نے ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جے پی مورگن کے سربراہ جیمی ڈیمون نے خبردار کیا ہے کہ یہ ٹیرف صارفین اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر سکتے ہیں اور معیشت کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں۔
سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ اقتصادی پالیسیوں میں غلط تخمینے عالمی معیشت کو نیچے لے جا رہے ہیں اور بڑی غلطی سے پہلے اصلاح کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں امریکا میں درآمدات پر کم از کم 10 فیصد ٹیرف عائد کیا، جبکہ چین پر 34 فیصد اضافی ٹیرف نافذ کیا گیا۔ کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر یورپی ممالک بھی اس فیصلے سے متاثر ہوئے، لیکن روس پر کوئی اضافی ٹیرف عائد نہیں کیا گیا۔